حضرت عمر فرماتے ہیں کہ " حضرت ابوبکر ہمارے سردار،ہمارے بہترین فرد،اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو ہم سب سے زیادہ محبوب تھے
ایک موقع پر حضرت عمر فاروق نے ارشاد فرمایا کہ " اگر ابوبکر شب ہجرت میں رسالت مآب صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی خدمت اور مرتدین سے قتال کا کارنامہ مجھے دے کر میری ساری عمر کے اعمال لے لیں تو میں سمجھوں گا کہ میں ہی فائدے میں رہا".
حضرت عمر ارشاد فرماتے ہیں کہ " ابوبکر نے ایسا راستہ اختیار کیا کہ اپنے بعد آنے والے کو مشقت میں ڈال گئے". اس عظیم خلیفہ نے ہر معاملے میں اپنا وہ ہی معیار رکھا جو اس وقت کسی عام مزدور کا ہوا کرتا تھا.
حضرت علی فرماتے ہیں کہ قسم ہے اس رب کی جس نے رسول اللہ صلی اللہ وعلیہ وآلہ وسلم کو آخری رسول بنا کر بھیجا اور ابوبکر سے اس کی تصدیق کروائی (تاریخ خلفاء)
حضرت معصب بن عمیر فرماتے ہیں "اس امرپر تمام امت کا اتفاق ہے کہ حضرت ابوبکر کا لقب صدیق ہے کیونکہ آپ نےبے خوف ونڈر ہوکر رسالت مآب صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی تصدیق کی اور اس میں کسی قسم کی کوئی جھجک سرزر نہیں ہوئی
No comments:
Post a Comment